حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام مہدی مہدوی پور نے ایک ویڈیوکلپ کے ذریعہ ہندوستان کے شیعوں کو امام رضا علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے حدیث سلسلۃ الذھب کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آٹھویں امامؑ کی زندگی مومنین کے لیے ایک درس و مشق اور سبق ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ حدیث معصومین علیہم السلام تک پہنچنے کی ایک زنجیر ہے، یعنی امام رضا (ع) کے والد امام موسی کاظم علیہ السلام اور پھر ان سے لے کر رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور پھر جبرائیل اور خدا کی طرف،یہ سنہری زنجیر ہے جسے خالص حدیث قراردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہندوستانی مومنین اہل بیت (ع) سے بہت محبت اور عقیدت رکھتے ہیں اور ہر سال سیکڑوں ہزاروں افراد امام رضا (ع) کی زیارت کےلیے جاتے ہیں نیز ، پوری دنیا اور مختلف ممالک کے دسیوں لاکھ افراد مشہد مقدس میں زیارت کے لئے جاتے ہیں ۔
نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کے تئیں مومنین کی محبت اور عقیدت کے جلوے صفر کے مہینے کے آخری دنوں اور امام رضا کی شہادت کے ایام میں دیکھے جا سکتے ہیں جہاں پورے ایران سے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد سیکڑوں کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے حضرت کی زیارت کو جاتےہیں جو خدا کی خوشنودی اور خدائی رحمت کا مظہر ہے۔
حجت الاسلام مہدوی پور نے مزید کہا کہ امام رضا (ع) نے اپنے شیعوں کو یہ خوشخبری سنائی ہےکہ آخرت میں تین مقامات پر اپنے زائرین سے ملنے آئیں گے۔
ایک اس وقت جب زائر کو اس کا نامہ اعمال دیا جائے گا۔
دوسرے جب وہ پل صراط سے گذر رہا ہوگا۔
تیسرے جب میدان محشر میں اللہ کی عدالت میں کھڑا ہوگا۔
انہوں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس حدیث کا ذکر کیا جس میں آپ نے ارشاد فرمایا: کہ میرے جگر کا ٹکڑا خراسان میں دفن کیا جائے گاجو بھی درد وغم کا مارا ہوا اس کی زیارت کرے گا خدا اس کے درد و غم کو دور کردے گا،جو گنہگار ان کی زیارت کو جائے گا تو خدا وند عالم اس امام کی برکت سے اس کے گناہوں کو معاف کردے گا۔
آخر میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا کہ آٹھویں امامؑ کی زندگی مومنین کے لیے ایک درس و مشق اور سبق ہے۔